جنازے اٹھاتے اور لے جاتے وقت بعض لوگ آواز بلند كرتے اور لوگوں سے كلمہ شھادت پڑھنے كا كہتے ہيں، يا مطالبہ كرتے ہيں كہ لا الہ الا اللہ، يا اللہ اكبر، كہيں، يا كہتے ہيں: كہ اللہ كى توحيد اور اس كى تكبير بيان كرو، اس كا حكم كيا ہے ؟
0 / 0
6,18222/06/2010
جنازہ ميں آواز بلند كرنا
سوال: 48971
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
يہ منكر اور برا فعل ہے جس كى شريعت مطہرہ ميں كوئى دليل نہيں ملتى، بلكہ جنازہ ميں شركت كے وقت تو مشروع يہ ہے كہ انسان آخرت اور موت كو ياد كرے، اور بغير آواز بلند كيے ميت كے ليے مغرت و رحمت كى دعا كرے.
جليل القدر تابعى اور صحابہ كرام كے شاگرد قيس بن عباد رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
” رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے صحابہ كرام تين موقعوں پر آواز بلند كرنا ناپسند كرتے تھے: جنازہ كے وقت، اور ذكر و اذكار كرتے وقت، اور لڑائى اور جنگ كرتے وقت” اھـ .
ماخذ:
الشيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى - ماخوذ از: مجلۃ البحوث الاسلاميۃ ( 68 / 36 )