داؤن لود کریں
0 / 0
1845505/11/2003

اعتکاف کا حکم اورمشروعیت کے دلائل

سوال: 48999

اعتکاف کا حکم کیا ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

کتاب وسنت اوراجماع سے اعتکاف کی مشروعیت ثابت ہے ۔

کتاب اللہ کے دلائل :

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے لیے ثواب اورامن وامان کی جگہ بنائي ، تم مقام ابراہیم کو جائے نماز مقرر کرلو ، ہم نے ابراہیم اوراسماعیل علیہم السلام سے وعدہ لیا کہ تم میرے گھر کو طواف کرنے والوں اوررکوع وسجود کرنے والوں کے لیے پاک صاف رکھو البقرۃ ( 125 ) ۔

اورایک دوسرے مقام پر اللہ تعالی کافرمان ہے :

اورعورتوں سے اس وقت مباشرت نہ کرو جب کہ تم مسجدوں میں اعتکاف کی حالت میں ہو البقرۃ ( 187 ) ۔

اورسنت میں اس کےبہت سارے دلائل ملتے ہیں جن میں مندرجہ ذیل حدیث بھی شامل ہے :

عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہونے تک رمضان المبارک کا آخری عشرہ اعتکاف کیا کرتے تھے ، پھر آپ کے بعد ازواج مطہرات بھی اعتکاف کرتی رہیں ۔

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 2026 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1172 )

اورکئي ایک علماء کرام نے اعتکاف کی مشروعیت پر اجماع نقل کیا ہے جن میں امام نووی ، ابن قدامہ المقدسی ، اورشیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ شامل ہیں ۔

دیکھیں : المجموع للنووی ( 6 / 404 ) المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 4 / 456 ) شرح العمدۃ ( 2 / 711 ) ۔

اورشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی مجموع الفتاوی میں کہتے ہیں :

اس میں کوئي شک نہيں کہ مسجد میں اعتکاف کرنا اللہ تعالی کا قرب ہے اوررمضان میں اعتکاف باقی مہینوں سے بھی افضل ہے ، اوریہ رمضان اورغیررمضان میں بھی مشروع ہے ۔ ا ھـ بالاختصار

دیکھیں : مجموع الفتاوی لابن باز ( 15 / 437 ) ۔

دوم : اعتکاف کا حکم :

اعتکاف میں اصل تویہ ہے کہ اعتکاف کرنا واجب نہيں بلکہ سنت ہے ، لیکن جب کوئي اعتکاف کی نذر مانے تویہ واجب ہوگا ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جس نے اللہ تعالی کی اطاعت کرنے کی نذر مانی اسے اطاعت کرنی چاہیے ، اورجس نے اللہ تعالی کی نافرمانی کرنے کی نذر مانی وہ نافرمانی نہ کرے ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6696 ) ۔

اور اس لیے بھی کہ عمر رضي اللہ تعالی عنہ نے کہا : اے اللہ تعالی کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے دور جاہلیت میں مسجد حرام کے اندر ایک دن اعتکاف کرنے کی نذر مانی تھی ، تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنی نذر پوری کرو ۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6697 ) ۔

اورابن منذر نے اپنی کتاب " الاجماع " میں کہا ہے :

علماء کرام کا اس پر اجماع ہے کہ اعتکاف کرنا سنت ہے ، لوگوں پر واجب وفرض نہیں ، لیکن اگر کوئي نذر مان کر اپنے آپ پر واجب کرلے تواس پرواجب ہوجائے گا ۔ اھـ

دیکھیں الاجماع لابن المنذر ( 53 ) ۔

دیکھیں کتاب " فقہ الاعتکاف ، تالیف ڈاکٹر خالد المشیقع صفحہ نمبر ( 31 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android