0 / 0

تكبير تحريمہ بھول جانے والے كى نماز كا حكم

سوال: 49047

اگر كوئى انسان تكبير تحريمہ بھول جائے تو كيا وہ نماز جارى ركھے اور اسے دوبارہ كہے، يا كہ نماز توڑ كر تكبير تحريمہ كہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

” اگر كوئى شخص تكبير تحريمہ بھول جائے، يا اسے اس ميں شك ہو تو وہ اسى وقت تكبير كہہ لے، اور تكبير تحريمہ كے بعد جو كچھ پايا ہے اس پر عمل كرے، چنانچہ اگر اس نے تكبير تحريمہ امام كى ايك ركعت ہو جانے كے بعد كہى تو اس كى پہلى ركعت فوت ہو گئى، چنانچہ وہ امام كے سلام پھيرنے كے بعد ايك ركعت ادا كرے گا.

اور اگر وہ تكبير تحريمہ تيسرى ركعت ميں لوٹاتا ہے ( يعنى تيسرى ركعت ميں ياد آئى ) تو اس كى دو ركعت رہ گئى ہيں چنانچہ وہ امام كے سلام پھيرنے كے بعد دو ركعت اور ادا كرے گا.

يہ تو اس وقت ہے جب اسے وسوسہ نہيں، ليكن اگر اس شخص كو وسوسہ كى بيمارى ہے تو اس كے متعلق پہلى ركعت ميں ہى تكبير تحريمہ كہنے كو شمار كيا جائيگا، اور وہ شيطان كو ذليل كرنے اور اس كے وسوسہ سے جنگ كے ليے كوئى ركعت بھى قضاء نہيں كرےگا، سب تعريفات اللہ ہى كے ليے ہيں ” اھ.

ماخذ

ديكھيں: مجموع فتاوى الشيخ ابن باز رحمہ اللہ ( 11 / 275 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android