0 / 0

بيٹا اسلامى ملك كى طرف ہجرت كرنا چاہتا ہے اور والدين نہيں مانتے

سوال: 5046

كفريہ ملك سے اسلامى ملك كىطرف ہجرت كرنے كا شوق ركھنے والے شخص پر كيا واجب ہوتا ہے، ليكن اس كے والدين ہجرت نہيں كرنا چاہتے اور اسے بھى منع كرتے ہيں؟

كيا وہ اكيلا ہى ہجرت كر جائے، اس كا مطلب يہ ہوا كہ وہ والدين كو وہيں چھوڑ دے، اس ميں كم نقصان ہے، اور پھر اللہ تعالى كى اطاعت ميں مخلوق كى معصيت ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:

اگر بيٹا اپنے والدين كا محتاج اور ضرورتمند ہے، اور كفار كے ملك ميں اپنے دين كے اظہار كى استطاعت بھى ركھتا ہے تو اس صورت ميں اس كا وہاں رہنا جائز ہے.

ماخذ

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android