كيا مسلمان كےليےيہ جائز ہے كہ وہ تھوك ريٹ پر خريدي ہوئي ايسي اشياء جن پر سيل كےاسٹكر لگےہوئےہوں مثلا ( مشروبات كےڈبے اور سيل كي اشياء ) انہيں دوسروں كواور خاص كرمسلمانوں كےبچوں كوبہت زيادہ ريٹ پر فروخت كرے ؟
0 / 0
4,44611/04/2005
تھوك ريٹ سےبہت زيادہ ريٹ پر بچوں ميں اشياء فروخت كرنا
سوال: 5375
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سامان كي قيمت زيادہ كرنے ميں كوئي حرج نہيں، اس ليے كہ تجارت اسي پر قائم ہے، ليكن اس ميں ايك شرط ہے كہ اس ميں جھوٹ اور دھوكہ يا پھر ايسي اشياء جن كےبغير لوگوں كا گزارہ نہيں ہوتا مثلا غلہ وغيرہ كي ذخيرہ اندوزي نہ كرے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد