0 / 0

نماز ميں سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كرنے كا حكم

سوال: 5451

اگر سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كى جائے تو كيا آدمى كى نماز جائز ہے، برائے مہربانى وضاحت فرمائيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر كوئى شخص سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ پڑھ لے اور بعد ميں سورۃ فاتحہ كى قرآت كرے تواس كى نماز صحيح ہے، ليكن يہ فعل مشروع نہيں ايسا كرنے والا گنہگار ہے.

واجب يہ ہے كہ پہلے سورۃ فاتحہ كى تلاوت كى جائے، اور پھر آسانى سے جو قرآن كى سورۃ يا آيات پڑھ سكتا ہو ان كى تلاوت كرے.

كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ و سلم كا فرمان ہے:

" تم نماز اس طرح ادا كرو جس طرح تم نے مجھے نماز ادا كرتے ہوئے ديكھا ہے "

جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے نماز ادا كى تو اپنى نماز ميں سورۃ فاتحہ كو پہلے پڑھا، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى زندگى ميں جتنى بھى نمازيں ادا كيں ان ميں سے كسى ايك نماز ميں بھى اس ترتيب كے خلاف نہيں كيا، چنانچہ سنت كى اتباع و پيروى كرنا واجب ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android