اگر سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كى جائے تو كيا آدمى كى نماز جائز ہے، برائے مہربانى وضاحت فرمائيں ؟
نماز ميں سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ تلاوت كرنے كا حكم
سوال: 5451
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر كوئى شخص سورۃ فاتحہ سے قبل كوئى اور سورۃ پڑھ لے اور بعد ميں سورۃ فاتحہ كى قرآت كرے تواس كى نماز صحيح ہے، ليكن يہ فعل مشروع نہيں ايسا كرنے والا گنہگار ہے.
واجب يہ ہے كہ پہلے سورۃ فاتحہ كى تلاوت كى جائے، اور پھر آسانى سے جو قرآن كى سورۃ يا آيات پڑھ سكتا ہو ان كى تلاوت كرے.
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ و سلم كا فرمان ہے:
" تم نماز اس طرح ادا كرو جس طرح تم نے مجھے نماز ادا كرتے ہوئے ديكھا ہے "
جب رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے نماز ادا كى تو اپنى نماز ميں سورۃ فاتحہ كو پہلے پڑھا، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى زندگى ميں جتنى بھى نمازيں ادا كيں ان ميں سے كسى ايك نماز ميں بھى اس ترتيب كے خلاف نہيں كيا، چنانچہ سنت كى اتباع و پيروى كرنا واجب ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد