کیاشادی کی غرض سے مسلمان کئی ایک عورتوں کو دیکھ سکتا ہے ، یا کہ اس پر ضروی ہے کہ وہ ایک لڑکی دیکھے اگر اسے اس سے شادی کی رغبت نہ ہوتو دوسری دیکھے ؟
شادی کی غرض سے کئي ایک عورتوں کودیکھنا
سوال: 5503
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
لڑکے کے لیے منگیترلڑکی کو دیکھنا اس لیے جائزکیا گيا ہے تا کہ اسے سکون اوراطمنان حاصل ہو اورسنت پر عمل ہوسکے ، جیسا کہ مغیرہ رضي اللہ تعالی عنہ اوردوسری احادیث میں ملتا ہے ۔
منگیتر کو دیکھنے کے لیے چار شرطوں کا پایا جانا ضروری ہے :
پہلی شرط : نکاح کا عزم ۔ دوسری : عدم خلوت
تیسری : فتنے کا ڈر نہ ہو چوتھی : مشروع مقدار سے زیادہ نہ دیکھا جائے ۔ مشروع مقدار یہ ہے کہ جولڑکی عام طور پر ظاہر رکھتی ہے یعنی اپنے بھائی والد وغیرہ کے سامنے ننگا رکھے ۔
آپ اس کی تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر ( 2572 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ۔
تواس بنا پر لڑکی اس وقت ہی دیکھی جائے گی جب اس سے نکاح کرنے کا پختہ عزم اورارادہ ہو ، اگر تو اسے دیکھنے کے بعد وہ راضی ہو تو ٹھیک وگرنہ وہ کسی اور کی طرف منتقل ہوجائے ۔ .
ماخذ:
الشيح ولید الفریان
متعلقہ جوابات