میری آٹھـ ماہ قبل شادی ہوئی ، میں اپنے خاوند سے بہت محبت کرتی ہوں اورکبھی بھی اس کی نافرمانی نہیں کی اوراس کا بہت احترام کرتی ہوں ، شادی سے قبل اس نے مجھے ملازمت کرنے یا نہ کرنے کااختیار دیا تھا ۔
لیکن شادی کے بعد وہ کہنے لگا ہے کہ مجھ پر ضروری ہے کہ میں ملازمت کروں اورمال کماؤں لیکن میں ملازمت نہیں کرنا چاہتی اورپھر ہمیں مال کی ضرورت بھی نہیں اس لیے کہ خاوند کی آمدنی کافی ہے میرے خیال میں مال ہی ہر چيز کا حل نہیں ۔
میں آپ سے تعاون چاہتی ہوں کہ مجھے ان حالات میں کیا کرنا چاہيۓ ، کیا مجھے اس کی اطاعت کرتے ہوۓ ملازمت ضروری کرنی چاہیۓ ؟
ہم یورپ میں رہتے ہیں اور میری ملازمت عمومی مردوں کے ساتھ اختلاط سے خالی نہ ہوگی ۔
خاوند مالدار ہونے کے باوجود بیوی کوملازمت کرنے کا کہتا ہے
سوال: 5591
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے مندرجہ ذیل سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا :
سوال :
اگرخاوند بیوی کوگھرسے باہر ملازمت کرنے کا حکم دے توکیا بیوی کو اس کی اطاعت کرنی چاہيۓ ؟
توشیخ رحمہ اللہ تعالی کا جواب تھا :
اس پر اس مسئلہ میں اطاعت کرنی لازم نہیں اس لیے کہ بیوی کا خرچہ خاوند کے ذمہ ہے اورنہ ہی بیوی پر لازم ہے کہ وہ اپنے آپ پر خرچ کرے ۔ انتھی ۔
تویہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جس کام میں مردوں سے اختلاط اورمیل جول پایاجاۓ جوکہ حرام ہے وہ کیا جاۓ ، توآپ اس میں خاوند کی اطاعت نہ کریں کیونکہ اللہ تعالی کی نافرمانی میں کسی کی بھی اطاعت جائز نہیں ۔
اور آپ اپنے خاوند کواس بات کی یاد دہانی کرائيں کہ وہ مرد ہے اوراس پر خرچہ کرنے کی بنا پر اس کا سردارومحافظ ہے ، اوراس کے لیے یہ صحیح نہیں کہ وہ اس فانی دنیا کا مال ومتاع حاصل کرنے کے لیے اپنی بیوی کوایسا کام کرنے کی تکلیف دے جو شرعا بھی جائز نہیں ۔
اورپھر دوسری بات یہ ہے کہ وہ اس فانی دنیا کا مزید مال ومتاع حاصل کرنے کے لیے اپنی بیوی کوفتنہ میں نہ ڈالے ، ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہيں کہ وہ آپ کے خاوند کو ھدایت سے نوازے ، اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں برساۓ ۔ آمین ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد