0 / 0

شمال ميں نمازوں كے اوقات تقريبا قريب قريب ہيں كيا جمع كرنا جائز ہے ؟

سوال: 5709

ميں درج ذيل حالات ميں نماز باجماعت كے متعلق مسلمان كا اختيار معلوم كرنا چاہتا ہوں:

نماز مغرب كا وقت دس بجے شام ہے:

اور نماز عشاء كا وقت رات گيارہ بجكر پندرہ منٹ پر:

اور نماز فجر كا وقت ايك بجكر پچاس منٹ پر:

سوال كى وضاحت كرنے كے ليے ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں كہ مسلمان شخص كو كيا اختيار حاصل ہے كہ نماز مغرب، عشاء، اور فجر قريب ہونے كى صورت ميں استعمال كر سكے ؟

كيا مسلمان كے ليے نماز مغرب عشاء اور فجر اكٹھى جمع كر كے ادا كرنا جائز ہيں ؟

اگر جواب مثبت ہو تو اس كى قرآن و سنت ميں كيا دليل ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

نماز مغرب كا وقت غروب آفتاب سے ليكر سرخى غائب ہونے تك رہتا ہے، اور نماز عشاء كا وقت سرخى غائب ہونے سے ليكر نصف رات تك رہتا ہے اور نماز فجر كا وقت طلوع فجر صادق سے شروع ہو كر طلوع آفتاب تك رہتا ہے، اس كى دليل صحيح مسلم ميں عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى حديث ہے، اس ميں وہى اوقات بيان ہوئے ہيں جو اوپر بيان كيے گئے ہيں.

چنانچہ جب اوقات نماز ايك دوسرے سے امتياز ركھتے اور عليحدہ ہيں تو پھر ہر نماز اس كے وقت ميں ادا كى جائيگى، چاہے نمازوں كے اوقات كتنے ہى قريب ہو جائيں، اور اس پر صبر كرنا جھاد كى ايك قسم ہے، اور پھر اللہ تعالى بہتر عمل كرنے والے كا اجروثواب ضائع نہيں كرتے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android