0 / 0

جب بیوی خاوند کواپنی خواہش پوری کرنے کی دعوت دے اور وہ نہ کرے

سوال: 5971

کچھ بہنوں کا سوال ہے کہ :
ہم نے یہ حدیث توسنی ہے کہ آدمی جب اپنی بیوی کوہم بستری کی دعوت دے اوربیوی نہ جائے توفرشتے اس پر صبح تک لعنت کرتے ہيں ۔
توسوال یہ ہے کہ :
اگربیوی اپنے خاوند کوہم بستری کی دعوت دے اورخاوند نہ کرے توپھرکیا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

کسی بھی مرد کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنی بیوی کوتکلیف اورنقصان دینے کے لیے اس سے ہم بستری ترک کرے ، لیکن جب بیوی کی نافرمانی اوربددماغی ظاہر ہوتو پھر چھوڑنے میں کوئي حرج نہیں ۔

لیکن جب خاوند اپنی بیوی سے ہم بستری نہ کرے جس میں اس کا مقصد اسے تکلیف دینا نہ ہوتوپھر اس میں اس پر کوئي گناہ نہيں ، اس لیے کہ ضرورت اسے ہے اوراس کی شہوت پر منحصر ہے اوروہ شہوت کوابھارنے کا مالک نہيں ، اوراگروہ اسے چھوڑتا ہے تواس سے وہ بھی گنہگار ہوگا ۔

اس لیے کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :

( نہ توخود نقصان اٹھاؤ اورنہ ہی کسی دوسرے کونقصان دو ) ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

ماخذ

کتبہ : الشیخ ابن جبرین حفظہ اللہ تعالی

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android