0 / 0
5,07016/03/2021

کئی لوگوں کا مقروض ہے اورقرضے کے مال کا علم نہیں کتنا ہے

سوال: 5979

میں اتنا مقروض ہوچکا ہوں کہ اب مجھے علم ہی نہيں کہ کس کس کا قرضہ دینا ہے اوریہ علم نہيں کتنا دینا ہے لھذا مجھے اس مشکل کوحل کرنے کےلیے کیا کرنا ہوگا ؟
اورمیں قرض کی ادائيگي کیے بغیر فریضہ حج کب ادا کرسکتاہوں ؟ اللہ تعالی آپ کوجزائے خیرعطا فرمائے ۔

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

یہ سوال دوچيزوں پرمشتمل ہے :

اول : اس مشکل کے لیے آپ کوکیا کرنا ہوگا ؟

دوم : آپ قرض کی ادائيگي کیے بغیر فریضہ حج کب ادا کرسکتے ہیں ؟

پہلے سوال کا جواب :

پہلے ان لوگوں کے قرضے کی ادائيگي کی کوشش کریں جنہیں آپ جانتے ہیں ، اورجوبھی آپ سے قرض کی ادائيگي کا مطالبہ کرے اوراس کے پاس قرض دینے کا ثبوت موجود ہویا پھر آپ کویاد ہوکہ آپ اس کے مقروض ہیں توآپ اس کی ادائيگي کردیں ۔

اورجسے آپ جانتے ہیں اوریہ بھی علم ہے کہ آپ نے اس سے کتنا قرضہ لیا ہے لیکن وہ آپ کوملتا نہیں اس سے لیے گئے قرضہ کی مقدار کومالک کی جانب سے صدقہ کردیں اوراگروہ بعد میں آئے تواسے آختیاردیں کہ وہ صدقہ کا ثواب قبول کرلے یا پھر اپنا قرض واپس لے اگروہ قرض واپس مانگتا ہے توصدقہ کا ثواب آپ کومل جائے گا ۔

اوررہا دوسرا سوال : جب آپ فریضہ حج ادا کرنا چاہيں یا توآپ اپنے قرض خواہوں کا قرض ادا کریں اوریا پھر ان سے فریضہ حج کی ادائيگي کی اجازت لے کر حج کرلیں ، اللہ تعالی آپ کوتوفیق سے نوازے ، اورآپ کے لیے قرض کی ادائيگي اورفریضہ حج کی ادائيگي میں آسانی پیدا فرمائے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android