میں اتنا مقروض ہوچکا ہوں کہ اب مجھے علم ہی نہيں کہ کس کس کا قرضہ دینا ہے اوریہ علم نہيں کتنا دینا ہے لھذا مجھے اس مشکل کوحل کرنے کےلیے کیا کرنا ہوگا ؟
اورمیں قرض کی ادائيگي کیے بغیر فریضہ حج کب ادا کرسکتاہوں ؟ اللہ تعالی آپ کوجزائے خیرعطا فرمائے ۔
کئی لوگوں کا مقروض ہے اورقرضے کے مال کا علم نہیں کتنا ہے
سوال: 5979
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
یہ سوال دوچيزوں پرمشتمل ہے :
اول : اس مشکل کے لیے آپ کوکیا کرنا ہوگا ؟
دوم : آپ قرض کی ادائيگي کیے بغیر فریضہ حج کب ادا کرسکتے ہیں ؟
پہلے سوال کا جواب :
پہلے ان لوگوں کے قرضے کی ادائيگي کی کوشش کریں جنہیں آپ جانتے ہیں ، اورجوبھی آپ سے قرض کی ادائيگي کا مطالبہ کرے اوراس کے پاس قرض دینے کا ثبوت موجود ہویا پھر آپ کویاد ہوکہ آپ اس کے مقروض ہیں توآپ اس کی ادائيگي کردیں ۔
اورجسے آپ جانتے ہیں اوریہ بھی علم ہے کہ آپ نے اس سے کتنا قرضہ لیا ہے لیکن وہ آپ کوملتا نہیں اس سے لیے گئے قرضہ کی مقدار کومالک کی جانب سے صدقہ کردیں اوراگروہ بعد میں آئے تواسے آختیاردیں کہ وہ صدقہ کا ثواب قبول کرلے یا پھر اپنا قرض واپس لے اگروہ قرض واپس مانگتا ہے توصدقہ کا ثواب آپ کومل جائے گا ۔
اوررہا دوسرا سوال : جب آپ فریضہ حج ادا کرنا چاہيں یا توآپ اپنے قرض خواہوں کا قرض ادا کریں اوریا پھر ان سے فریضہ حج کی ادائيگي کی اجازت لے کر حج کرلیں ، اللہ تعالی آپ کوتوفیق سے نوازے ، اورآپ کے لیے قرض کی ادائيگي اورفریضہ حج کی ادائيگي میں آسانی پیدا فرمائے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد