داؤن لود کریں
0 / 0

محرم کے بغیرحج کاحکم

سوال: 6057

جب میری بیوی کی عمرچودہ برس تھی تواس نے اپنی والدہ اوردوبہنوں اوربہنوئي جواس کا محرم نہيں تھا کے ساتھ حج کیا ، اسے اس وقت علم نہيں تھا کہ عورت پراپنے محرم کے ساتھ حج کرنا واجب ہے ، توکیا اس کا حج قبول ہے یا اس پردوبارہ حج کی ادائيگي واجب ہوگي ؟
میری گزارش ہے کہ آپ اس موضوع میں کچھ دلائل اورعلماء کرام کی آراء ذکرکریں ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے ۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول :

ان شاء اللہ اس کاحج صحیح ہے ، لیکن محرم کے بغیراس کا سفرکرنا حرام کام تھا اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ومعصیت ہے ، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے توفرمایا ہے :

( محرم کے بغیر عورت سفر نہ کرے ) ۔

اوراس نے محرم کے بغیر سفر کیا ہے ، لھذا اگرتووہ اس کے حکم سے جاہل تھی توامیدہے کہ اس میں معذور ہوگي اوراسے استغفار کرنی چاہیے ، اوراگراسے حکم کاعلم تھا توپھراسے توبہ اوراستغفارکرنا ہوگي ۔

لیکن یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ :

کیا اس کے اس حج سے فريضہ حج ادا ہوگيا ؟

اگرتووہ عورت حج کرنے کے وقت بالغ تھی تواس کا فریضہ حج ادا ہوچکا ہے اگرچہ محرم کے بغیرہی تھا ، اوراگروہ بالغ نہيں ہوئي تھی توپھر فريضہ حج دوبارہ ادا کرنا ہوگا ، اوراس کا پہلا حج نفلی حج ہوگا ۔

بلوغت سےمراد یہ ہے کہ بلوغت کی علامات میں سے کوئي ایک علامت ظاہرہوچکی ہو ، مثلا حیض ، زیرناف بال اگنے ، یا احتلام ہونا ، اورغالب طور پرلڑکی چودہ برس کی عمر میں بالغ ہوجاتی ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android