نماز ادا كرنے كے ليے ہمارى صف بندى پاؤں برابر كر كے ہو گى يا كہ كندھے برابر كر كے ؟
كيا صف بندى پاؤں كے ساتھ ہو گى يا كندھوں سے
سوال: 6238
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
صحيح يہ ہے كہ: صف بندى كندھوں اور پاؤں دونوں برابر كر كے ہو گى.
امام بخارى رحمہ اللہ تعالى نے انس رضى اللہ تعالى عنہ سے روايت كيا ہے كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” اپنى صفيں سيدھى كرو، كيونكہ ميں تمہيں پيچھے سے بھى ديكھتا ہوں”
صحيح بخارى حديث نمبر ( 683 ).
انس رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ:
” ہم ميں ہر ايك اپنا كندھا دوسرے كے كندھے اور پاؤں پاؤں كے ساتھ ملا كر ركھتا تھا ”
صحيح بخارى حديث نمبر ( 683 ). اھـ
امام بخارى رحمہ اللہ تعالى نے” كندھے كے ساتھ كندھا اور پاؤں كے ساتھ پاؤں ملانے كا باب ” باندھا ہے، اور اس كے بعد كہتے ہيں: نعمان بن بشير رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ: ميں ديكھتا تھا كہ ہم ميں مرد اپنا كندھا اور ٹخنہ اپنے ساتھ والے كے كندھے اور ٹخنے سے ملاتا تھا. اھـ.
شيخ عبد العظيم آبادى نے ” التعليق المغنى ” ميں كہا ہے:
” ان احاديث ميں صف بندى اور برابر كى اہميت پر واضح دلالت پائى جاتى ہے، اور يہ كہ صف برابركرنا اتمام نماز ميں شامل ہوتا ہے، اور يہ كہ كوئى بھى شخص كسى دوسرے سے آگے پيچھے نہ ہو، اور يہ كہ اپنا كندھا اور پاؤں اور گھٹنا اپنے ساتھ والے كے كندھے اور پاؤں اور گھٹنے سے ملا كر ركھے، ليكن آج يہ سنت ترك كى جا چكى ہے، اگر آپ ايسا كريں تو لوگ نيل گائے كى طرح بدك جاتے ہيں!! انا للہ وانا اليہ راجعون. اھـ
ديكھيں: عون المعبود ( 2 / 256 ).
المنكب بازو اور كندھے كو ملا كر كہتے ہيں.
الكعب: پاؤں كے دونوں طرف ابھرى ہوئى ہڈى كو كہتے ہيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد