داؤن لود کریں
0 / 0
743621/11/1999

نماز كى حالت ميں گندى اشيا اٹھانے كا حكم

سوال: 6296

كيا نماز كى حالت ميں ممكن ہے كہ ہم اپنى جيب ميں گندى اشياء ( مثلا ٹيشو پيپر يا گاڑى كى چابياں ) اٹھائيں؟

اگر جواب نفى ميں ہو تو كيا دوران نماز ہم ان اشياء كو اپنے سامنے زمين پر ركھيں يا كہ سائڈ پر ؟

اور جماعت كے ساتھ نماز ميں حركت كرتے ہوئے كسى اور شخص كے آگے ہو جائيں تو كيا ہو گا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

گندى اشياء كى دو اقسام ہيں، يا تو
گندى اشياء وہ ہوں جن پر شريعت اسلاميہ نجس كا حكم لگاتى ہے، مثلا آدمى كا بول و
براز، ليكن وہ گندى اشياء جنہيں شريعت اسلاميہ نجس كا حكم نہيں ديتى مثلا تھوك اور
بلغم اور ناك وغيرہ.

پہلى حالت ( يعنى وہ اشياء جنہيں
شريعت نجس كا حكم ديتى ہے ) ميں يہ اشياء نماز ميں اٹھانى جائز نہيں، اور نہ ہى يہ
مسجد ميں ركھنى جائز ہيں.

ليكن دوسرى اشياء نمازى كى جيب ميں
ركھنے ميں كوئى حرج نہيں”

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android