0 / 0
10,14228/12/2003

نصرانی عورت حرام نکاح متعہ کےجال میں

سوال: 6595

میں نصرانی عورت ہوں اورایک مسلمان سے نکاح متعہ کیا ہے ، جب ہم نے نکاح متعہ کے بارہ میں گفتگو اورمناقشہ کیا تووہ مجھے کہنے لگا کہ جب عقد نکاح میں لکھا ہو اس کا میرے ساتھ ہم بستری کرنا جائز ہے ، میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ آیا یہ بات صحیح ہے ؟

جب کسی کے لیے بھی عورت کوچھونا جائز نہیں تواس شخص کے لیے جماع کس طرح جائز ہے ؟ مجھے تواس کی سمجھ نہیں آئی ۔

نکاح متعہ میں اورکونسی اشیاء جائز ہيں اورکونسی جائز نہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

حقیقی طور پر ہمیں تو اس سوال کے مضمون سے بہت ہی دکھ ہوا ہے کہ اے سائلہ دھوکہ اورفراڈ اورجھوٹ کا شکار ہوئي ہے یا پھر آپ اس شریر قسم کے شخص کی جہالت کی قربانی بن گئي ہیں ۔

نکاح متعہ توشریعت اسلامیہ میں حرام ہے اوراب شریعت اسلامیہ اسی پرقائم ہے ، کیونکہ اس نکاح کے بارہ میں سب سے آخری حکم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی ہے ہے کہ یہ حرام ہے ۔

امام مسلم رحمہ اللہ تعالی اپنی صحیح میں ذکرکرتے ہيں :

نکاح متعہ کا بیان ، اوراس کا بیان کہ یہ مباح کیا گيا اورپھر اسے منسوخ کردیا گيا پھر مباح کیا گيا اورپھر دوبارہ منسوخ کردیا گیا اوراس کی حرمت اب قیامت تک برقرار رہے گی ۔

ایاس بن سلمہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عام اوطاس ( یعنی اوطاس کے سال ) میں تین دن کے لیے متعہ کی اجازت دی اورپھر اس سے منع کردیا ۔ صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2499 ) ۔

ربیع بن سبرہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح کے دن عورتوں سے متعہ کرنے سے منع فرمادیا تھا ۔ صحیح مسلم حديث نمبر ( 2506 ) ۔

وہ بیان کرتے ہیں ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے متعہ سے منع کردیا اورفرمایا :

( خبردار ! آج سے لیکر قیامت تک یہ حرام ہے ، اورجس نے بھی کچھ دیا ہے وہ واپس نے لے ) صحیح مسلم حديث نمبر ( 2509 ) ۔

علی بن ابی طالب رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ :

نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے زمانہ میں عورتوں سے متعہ کرنے اورگھریلو گدھوں سے منع فرمادیا ۔

اسے امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے روایت کیا اورکہا کہ علی رضي اللہ تعالی عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے اور صحابہ کرام اوردوسرے اہل علم کے ہاں عمل بھی اسی پر ہے ۔۔ امام نووی ، ابن مبارک ، امام شافعی ، امام احمد ، اوراسحاق رحمہم اللہ تعالی کا بھی یہی قول ہے ۔ دیکھيں سنن ترمذی حديث نمبر ( 1040 ) ۔

جس شخص نے آپ سے دھوکہ کیا ہے یا تو یہ خبیث رافضي شیعہ ہے جواپنے فرقہ کے دین پر چل رہا ہے جونکاح متعہ کوحلال قرار دیتے ہیں جسے اسلام نے حرام کیا ہے ، یا پھر یہ فاسق قسم کا مسلمان ہے ، جواپنی خواہش پوری کرنے کے لیے اسے فرصت سمجھتے ہوئے اس پر عمل کررہا ہے ، اوریا پھر یہ اس کے حکم سے جاہل ہے اسے اس کے بارہ میں ضروری ہے کہ وعظ ونصیحت کی جائے اوراس کاحکم بتایا جائے ۔

ہم سوال کرنے پر آپ کے مشکور ہیں اوراسے فرصت سمجھتے ہوئے آپ کودین اسلام کی دعوت دیتے ہيں جو کہ دین حق اوردین صحیح ہے جوایسا نظام لایا ہے جس میں عزتیں اورجان بھی محفوظ رہتی ہيں ، آپ کو قبول اسلام کے متعلق معلومات اسی ویب سائٹ کی پہلے صفحہ پر ہی موضوعات والی جگہ پر ملیں گے آپ اس کا مطالعہ کریں ۔

ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہيں کہ وہ آپ کوخیر وبھلائی کی توفیق عطا کرے اورہر برائي اورشریر لوگوں سے آپ کی حفاظت فرمائے ۔

اللہ تعالی اپنے نبی مختار صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android