داؤن لود کریں
0 / 0

امتحانات ميں نقل كر كے سند كردہ حاصل سے تنخواہ لينے كا حكم

سوال: 69820

ايك شخص علمى سند كى بنا پر ملازمت كر رہا ہے، اس نے امتحانات ميں نقل كر كے سند حاصل كى تھى، اور اس وقت وہ اپنے كام ميں ماہر ہے اس كى تنخواہ كا حكم كيا ہے حلال ہو گى يا حرام ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ان شاء اللہ اس ميں كوئى حرج نہيں، اس نے امتحانات ميں جو نقل كى تھى اس پر توبہ كرنى چاہيے، اور اگر وہ ملازمت ميں اپنى ڈيوٹى اسى طرح كر رہا ہے جس طرح حق ہے اور مہارت سے كام كرتا ہے تو اس كى كمائى ميں كوئى حرج نہيں؛ ليكن اس نے دھوكہ و فراڈ اور نقل كرنے كى غلطى كى ہے، اسے اس كام سے اللہ تعالى كے ہاں توبہ كرنى چاہيے " انتہى.

ماخذ

ديكھيں: مجموع فتاوى ابن باز ( 19 / 31 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android