سوال: یورپی ممالک میں ایک اسلامک سنٹر عید سے تقریباً دس دن پہلے فطرانے کیلیے کھانے پینے کی اشیاء کافی مقدار میں خرید لیتا ہے اور پھر اس سنٹر کی جانب سے فطرانے کی رقم مسلمانوں سے وصول کرنے کی تیاری کا اعلان کیا جاتا ہے ، اور پھر ان کی طرف سے فطرانہ ادا کر دیا جاتا ہے، پہلے خریداری کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اگر عید سے ایک یا دو دن قبل فطرانے کی قیمت وصول کی جائے تو راشن کی خریداری ممکن نہیں ہو گی، تو اس طرح کرنے کا کیا حکم ہے؟
0 / 0
5,58729/06/2016
فطرہ یا فطرانے میں دینے کیلیے کھانے پینے کی اشیاء وقت سے پہلے خریدنے کا حکم
سوال: 7175
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین حفظہ اللہ کے سامنے رکھا تو انہوں نے جواب دیا:
"اسلامی سنٹر کی جانب سے کچھ دن پہلے راشن کی خریداری اور پھر شرعی وقت میں فطرانہ ادا کرنے والوں کو اس راشن کی فروختگی میں کوئی حرج نہیں۔"
واللہ اعلم.
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين