داؤن لود کریں
0 / 0

رمضان میں غسل جنابت کو طلوع فجر تک موخر کرنا

سوال: 7310

کیا غسل جنابت کو طلوع فجر تک موخر کرنا جائز ہے ؟
اور کیا عورتیں حیض اور نفاس کے غسل کو طلوع فجر تک موخر کر سکتی ہیں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر عورت طلوع فجر سے پہلے طہر کو دیکھ لے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہے اور اس میں کوئی مانع نہیں کہ وہ غسل کو طلوع فجر کے بعد تک موخر کرے لیکن اس کے لۓ یہ جائز نہیں کہ وہ غسل کو طلوع شمس تک موخر کرے اور اسی طرح جنبی کے لۓ بھی طلوع شمس کے بعد تک موخر کرنا جائز نہیں آدمی کو چاہۓ کہ وہ جتنی جلدی ہو سکے غسل کر لے تا کہ فجر کی نماز باجماعت ادا کر سکے .

ماخذ

فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android