اسلام ميں تمباكو كاشت كرنے اور كسانوں كا اسے فروخت كر كے جمع كردہ مال كا حكم كيا ہے ؟
0 / 0
6,90413/06/2006
تمباكو كاشت كرنے كا حكم
سوئال: 7432
جاۋاپنىڭ تىكىستى
ئاللاھغا خۇرمەت، رەسۇللىرىگە ۋە ئەخلەرگە سېلام، سالام بولسۇن.
نہ تو تمباكو كاشت كرنا جائز ہے، اور نہ ہى فروخت كرنا، اور نہ ہى اسے استعمال كرنا، كيونكہ تمباكو كئى ايك وجوہات كى بنا پر حرام ہے.
اس ليے كہ تمباكو سے صحت كو كئى قسم كے نقصانات اور ضرر لاحق ہوتے ہيں، اور اس كا خبيث اور گندا ہونا بھى اس كى حرمت كا باعث ہے، اور اس كا كوئى فائدہ بھى نہيں.
مسلمان شخص كو يہ ترك كرنا اور اس سے دور رہنا چاہيے، نہ تو اس كى زراعت و كاشت كرے، اور نہ ہى اس كى تجارت، كيونكہ جب اللہ تعالى نے كسى چيز كو حرام كيا ہے تو اس كى قيمت بھى حرام كر دى ہے.
واللہ اعلم .
مەنبە:
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 62 )