0 / 0

تمباكو كاشت كرنے كا حكم

سوئال: 7432

اسلام ميں تمباكو كاشت كرنے اور كسانوں كا اسے فروخت كر كے جمع كردہ مال كا حكم كيا ہے ؟

جاۋاپنىڭ تىكىستى

ئاللاھغا خۇرمەت، رەسۇللىرىگە ۋە ئەخلەرگە سېلام، سالام بولسۇن.

نہ تو تمباكو كاشت كرنا جائز ہے، اور نہ ہى فروخت كرنا، اور نہ ہى اسے استعمال كرنا، كيونكہ تمباكو كئى ايك وجوہات كى بنا پر حرام ہے.

اس ليے كہ تمباكو سے صحت كو كئى قسم كے نقصانات اور ضرر لاحق ہوتے ہيں، اور اس كا خبيث اور گندا ہونا بھى اس كى حرمت كا باعث ہے، اور اس كا كوئى فائدہ بھى نہيں.

مسلمان شخص كو يہ ترك كرنا اور اس سے دور رہنا چاہيے، نہ تو اس كى زراعت و كاشت كرے، اور نہ ہى اس كى تجارت، كيونكہ جب اللہ تعالى نے كسى چيز كو حرام كيا ہے تو اس كى قيمت بھى حرام كر دى ہے.

واللہ اعلم .

مەنبە

ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 62 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android