0 / 0
673207/04/2000
تمباكو كاشت كرنے كا حكم
سوال: 7432
اسلام ميں تمباكو كاشت كرنے اور كسانوں كا اسے فروخت كر كے جمع كردہ مال كا حكم كيا ہے ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نہ تو تمباكو
كاشت كرنا جائز ہے، اور نہ ہى فروخت كرنا، اور نہ ہى اسے استعمال كرنا، كيونكہ
تمباكو كئى ايك وجوہات كى بنا پر حرام ہے.
اس ليے كہ تمباكو سے صحت كو كئى قسم
كے نقصانات اور ضرر لاحق ہوتے ہيں، اور اس كا خبيث اور گندا ہونا بھى اس كى حرمت كا
باعث ہے، اور اس كا كوئى فائدہ بھى نہيں.
مسلمان شخص كو يہ ترك كرنا اور اس سے
دور رہنا چاہيے، نہ تو اس كى زراعت و كاشت كرے، اور نہ ہى اس كى تجارت، كيونكہ جب
اللہ تعالى نے كسى چيز كو حرام كيا ہے تو اس كى قيمت بھى حرام كر دى ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 62 )