0 / 0
9,08002/04/2008

ماہوارى كے ايام كے علاوہ خارج ہونے والے خون كا حكم

سوال: 7501

ماہوارى كے ايام كے علاوہ كسى اور ايام ميں آنے والے خون كا حكم كيا ہے، مجھے ہر ماہ نو يوم ماہوارى آتى ہے، ليكن بعض اوقات ماہوارى كے ايام كے علاوہ ايك يا دو روز تك خون آتا ہے ليكن ايسا بہت كم ہوتا ہے، كيا اس دوران مجھ پر نماز روزہ كى پابندى كرنا ضرورى ہے يا نہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ماہوارى كے ايام سے زائد خون رگ كا خون ہے اسے حيض شمار نہيں كيا جائيگا، اس ليے جو عورت اپنى ماہوارى كے ايام جانتى ہو وہ ماہوارى كے ايام ميں نماز روزہ ترك كرے گى، اور نہ ہى قرآن مجيد كو چھوئےگى، اور نہ ہى اس كا خاوند اس كے ساتھ جماع كرےگا.

اور جب وہ پاك صاف ہو جائے اور اس كے ماہوارى كے ايام گزر جائيں اور وہ غسل كر لے تو وہ پاك صاف عورتوں كے حكم ميں ہوگى، چاہے بعد ميں اسے خون يا زردى مائل يا گندہ پانى آئے تو اسے استحاضہ شمار كيا جائيگا جو نماز روزہ كى ادائيگى ميں مانع نہيں.

ماخذ

ماخوذ از: فتاوى الشيخ ابن باز رحمہ اللہ

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android