ميرا سوال نماز كے متعلق ہے، كچھ عرصہ قبل ميرا ايكسيڈنٹ ہوا تھا جس كى وجہ سے كمر ميں درد ہے، اور ركوع و سجود ميں جھكنےسے قاصر ہوں اس ليے ميں نماز كيسے ادا كروں، علم ميں رہے كہ اس بنا پر مجھے گناہ كا احساس سا رہتا ہے، حالانكہ مجھے نہ جھكنے كى نصيحت كى گئى ہے تا كہ ميرى درد ميں اضافہ نہ ہو، مجھے كچھ نصيحت كريں، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے ؟
نماز ميں ركوع اور سجود كرنے كى استطاعت نہيں
سوال: 7522
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
عمران بن حصين رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ مجھے بواسير كى شكايت تھى چنانچہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے دريافت كيا تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” كھڑے ہو كر نماز ادا كرو، اگر استطاعت نہ ہو تو بيٹھ كر، اور اگر استطاعت نہ ہو تو پہلو كے بل ”
صحيح بخارى حديث نمبر ( 1066 ).
البواسير باسور كى جمع ہے، جو كہ دبر كے اندر ورم ہوتى ہے.
ميرے بھائى اگر آپ كھڑے ہونے كى استطاعت ركھتے ہيں تو پھر اس وقت تك نہ بيٹھيں جب تك كھڑا ہونے ميں مشقت نہ ہو، اور اگر شديد قسم كى مشقت كى حالت ميں آپ بيٹھ كر نماز ادا كريں تو آپ كو مكمل اجر وثواب حاصل ہو گا.
كيونكہ ابو موسى رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” جب بندہ بيمار ہو جاتا ہے يا سفر پر چلا جائے تو اس كے ليے اتنا ہى اجروثواب لكھا جاتا ہے جو وہ صحيح اورتندرستى اور مقيم ہونے كى حالت ميں عمل كرتا تھا ”
صحيح بخارى حديث نمبر ( 2834 ).
ركوع اور سجود كرنے كى قدرت نہ ہونے اور ايسا كرنے سے مشقت اور اذيت ہونے كى حالت ميں ركوع اور سجود ساقط ہو جائينگے.
اس ليے آپ ركوع كے وقت حسب استطاعت جھكنے كى كوشش كريں اور اسى طرح سجدہ ميں بھى ليكن سجدہ ركوع سے كچھ زيادہ نيچا ہونا چاہيے اور آپ ركوع اور سجود كى جگہ اشارہ كر ليں، اس كى دليل درج ذيل حديث ہے:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
” اگر استطاعت ہو تو زمين پر نماز ادا كرو، وگرنہ اشارہ كرو، اور اپنا سجدہ اپنے ركوع سے كچھ نيچا كرنا ”
اسے طبرانى اور بزار اور ابن سماك نے ( 27 / 2 ) ميں روايت كيا ہے، اور امام بيھقى نے بھى اس كى سند صحيح ہے، جيسا كہ ميں السلسلۃ الصحيحۃ حديث نمبر ( 323 ) ميں بيان كر چكا ہوں.
ديكھيں: صفۃ صلاۃ النبى صلى اللہ عليہ وسلم صفحہ نمبر ( 79 ).
العمدۃ كے متن ميں ابن قدامہ كہتے ہيں:
” اگر وہ ركوع اور سجود سے عاجز ہو تو اشارہ كر لے ”
ديكھيں: شرح العمدۃ ( 126 ).
اگر آپ جھكنے كى استطاعت بھى نہ ركھتے ہوں تو اپنى حالت كے مطابق جس طرح نماز ادا كرسكتے ہيں نماز ادا كرليں، اورجب ركوع اور سجود كى جگہ پہنچيں تو نيت اور ركوع اور سجدہ كى دعاؤں كے ساتھ ركوع كرليں كيونكہ اللہ تعالى كسى بھى جان كو اس كى استطاعت سے زيادہ مكلف نہيں كرتا، اور اللہ تعالى نے تم پر تمہارے دين ميں كوئى تنگى نہيں ركھى.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد