ايك بار ايسا ہوا كہ ميں نماز پڑھ رہى تھى اور ميرى بچى ـ جس كى عمر تين ماہ تھى ـ نے گلا دبانا شروع كر ديا اور گھر ميں كوئى دوسرا شخص نہ تھا، تو ميں نے اس كى مدد كے ليے نماز توڑ دى تو كيا ميرا اس ايمرجنسى كے ليے يہ كام حرام تھا؟
ماہ نماز ميں تھى كہ بيٹى نے گلا گھوٹنا شروع كر ديا
سوال: 7698
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ كا يہ فعل حرام نہيں، اور نہ ہى اس ميں آپ پر كوئى گناہ ہے، بلكہ آپ پر ايسا كرنا واجب تھا كيونكہ يہ جان كى حفاظت اور اسے زندگى دينے كے مترادف ہے جس پر شريعت اسلاميہ نے ابھارا ہے، اللہ تعالى كا فرمان ہے:
اور جس نے اسے زندہ ركھا گويا كہ اس نے سب لوگوں كو زندہ كيا.
ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے مروى ہے، اور مرہ ہمدانى نے عبد اللہ اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے كچھ صحابہ سے اس آيت كى تفسير ميں بيان كيا ہے كہ:
” اور جس نے اسے زندہ كيا: يعنى اسے ہلاكت سے بچايا گويا كہ اس نے بچانے والے كے ہاں سب لوگوں كو بچايا”
ديكھيں: تفسير الطبرى ( 6 / 199 ).
اور معصوم جان كو بچانا ہر قدرت اور استطاعت والے شخص پر واجب ہے، اور جان كى حفاظت كرنا ان پانچ ضروريات ميں سے ہے جو شريعت لائى ہے: ( اور وہ يہ ہيں: نفس، عقل، مال، دين، اور نسل ).
اور نماز كے متعلق گزارش يہ ہے كہ آپ بچى كى مدد كے بعد نماز كو لوٹائيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد