میں انگلیڈ میں رہائش پزیر ہوں جو کہ ایک عیسائي ملک ہونے کی بنا پر پہچانا جاتا تھا لیکن اب مکمل طور پر لادین ہوچکاہے ، اور حکومتی سطح پر کوئي دین نہیں پایا جاتا ، اس پر مستزاد یہ کہ کسی بھی سرکاری کام کو اللہ تعالی کا نام لے کر پورا نہیں کیا جاتا تو میرا سوال یہ ہے کہ :
جب کوئي مرد اورعورت اس ملک کے کسی بھی نکاح رجسٹرار کے آفس میں عقد نکاح کرتا ہے تا کہ سرکاری طور پر انہيں خاوند اوربیوی تسلیم کیا جائے تو کیا یہ نکاح مقبول ہے ، غض نظر اس کے کہ لکھنے والا بھی کافر ہوگا جو فارم پر کرتے اور تصدیق کرتے وقت بسم اللہ نہيں پڑھے گا ؟
برطانیا میں عقدنکاح کا قانونی آفس میں اندارج کروانا
سوال: 7714
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
عقد نکاح میں چار چيزوں کا ہونا ضروری ہے جیسا کہ مندرجہ ذيل قاعدہ میں بیان ہوا ہے :
جس نکاح میں بھی چاراشخاص خاوند ، لڑکی کا ولی ، اوردوگواہ ، حاضر نہ ہوں وہ باطل ہے ۔
اوراس لیے بھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے :
( ولی اوردوعادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا ) ۔
آپ مزید تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر (2127 ) کا جواب بھی ضرور دیکھیں ۔
اس لیے جب خاوند اوربیوی دونوں مسلمان ہوں تو پھر ولی کا بھی مسلمان ہونا واجب ہے کیونکہ کافر مسلمان کا ولی نہيں بن سکتا ، اورکافر ممالک میں مسلمانوں کا مسؤل اورنمائندہ ولی کے قائم مقام ہوگا ، اس لیے عقدنکاح شرعی طریقہ پر ہونا ضروری ہے جس میں سب شروط پائي جائيں ۔
اوراس میں کوئي حرج نہیں کہ عقدنکاح کی قانونی طور پر تصدیق بھی کرائي جائے تا کہ مفاسد کے بچا جاسکے اوراس میں کوئي مشکل پیش نہ آئے ۔
اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد