نماز جمعہ لازم ہونے كے ليے كم از كم نمازيوں كى تعداد كتنى ہے، ميں نے اس موضوع كے متعلق مختلف آراء سنى ہيں:
بعض لوگ كہتے ہيں كہ: چاليس نمازى ہونے لازم ہيں، ليكن كچھ دوسرے بھائى كہتے ہيں كہ دو نمازى ہوں، اور ايك اور كہتا ہے كہ دو شخص جماعت بن جاتے ہيں، كيا آپ اس معاملے كى وضاحت كر سكتے ہيں ؟
نماز جمعہ كے ليے نمازيوں كى تعداد
سوال: 7718
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
فتوى كميٹى سے مندرجہ ذيل سوال كر كے فتوى مانگا گيا:
نماز جمعہ صحيح ہونے كے ليے كتنے لوگ ہونے ضرورى ہيں، كيونكہ بعض لوگ كہتے ہيں كہ چاليس اشخاص نہ ہوں تو جمعہ صحيح نہيں، اگر چاليس سے كم ہوں تو وہ نماز ظہر ادا كرينگے ؟
كميٹى كا جواب تھا:
مسلمانوں پر جمعہ كے روز بستيوں اور ديہاتوں ميں نماز جمعہ كا انعقاد كرنا واجب ہے، اس كے صحيح ہونے كے ليے جماعت كى شرط ہے، اس ميں كسى معين تعداد كى كوئى شرعى دليل نہيں ملتى، نماز جمعہ كے صحيح ہونے كے ليے تين يا تين سے زيادہ اشخاص كا ہونا كافى ہے، جس شخص پر نماز جمعہ واجب ہو اس كے ليے چاليس سے كم تعداد ہونے كى بنا پر نماز ظہر ادا كرنى جائز نہيں، علماء كرام كا صحيح قول يہى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے .
ماخذ:
الاسلام سوال وجواب