اللہ تعالى آپ رحم كرے ميرا سوال نماز فجر كے وقت كے متعلق ہے كہ كہ فجر كا وقت كب شروع ہوتا ہے؟
ہمارے ہاں مصر ميں نماز فجر اور طلوع آفتاب كا درميانى وقت ڈيڑھ گھنٹہ سے كم نہيں ہوتا، كيا يہ صحيح ہے ؟
اوقات نماز كے نقشہ ميں فجر كى نماز اور طلوع آفتاب كا درميانى وقت ڈيڑھ گھنٹہ لكھا ہے، كيا يہ صحيح ہے ؟
سوال: 8048
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نماز فجر كا وقت طلوع فجر صادق سے ليكر طلوع آفتاب تك رہتا ہے، چنانچہ اس وقت كے دوران جب نماز ادا كر لى جائے تو وقت ميں ادائيگى ہو گى، اور جس نے جان بوجھ كر عمدا طلوع آفتاب تك نماز ميں تاخير كى وہ بہت زيادہ گنہگار ہو گا.
اور بعض اہل علم كى رائے يہ ہے كہ وہ ايسے ہى ہو گا جيسے اس نے نماز ادا ہى نہيں كى، اس ليے نماز بروقت ادا كى جائے، اور وقت سے تاخير كرنے سے اجتناب كرنا چاہيے، اور طلوع فجر اور طلوع آفتاب كا درميانى وقت تقريبا ڈيڑھ گھنٹہ ہے جيسا كہ نمازوں كے اوقات نقشہ ميں بيان ہوا ہے.
آج كل نمازوں كا نقشہ لوگوں كے ليے گھنٹوں اور منٹوں ميں اوقات نماز معلوم كرنے كے ليے وسيلہ بن چكا ہے، چنانچہ اس كا خيال كرنا چاہيے كيونكہ نماز دين كا ستون ہے، اس ليے مسلمان كو اس كى مقررہ اوقات ميں پابندى كرنا ضرورى ہے، اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور وہ لوگ جو اپنى نمازوں كى پابندى كرتے ہيں .
اور ايك دوسرے مقام پر اس طرح فرمايا:
نمازوں كى پابندى كرو، اور خاص كر درميانى نماز كى .
اور درميانى نماز عصر كى نماز كو كہا جاتا ہے .
ماخذ:
كتبہ: فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن البراك