0 / 0
21,81007/08/2006

اوقات نماز كے نقشہ ميں فجر كى نماز اور طلوع آفتاب كا درميانى وقت ڈيڑھ گھنٹہ لكھا ہے، كيا يہ صحيح ہے ؟

سوال: 8048

اللہ تعالى آپ رحم كرے ميرا سوال نماز فجر كے وقت كے متعلق ہے كہ كہ فجر كا وقت كب شروع ہوتا ہے؟
ہمارے ہاں مصر ميں نماز فجر اور طلوع آفتاب كا درميانى وقت ڈيڑھ گھنٹہ سے كم نہيں ہوتا، كيا يہ صحيح ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

نماز فجر كا وقت طلوع فجر صادق سے ليكر طلوع آفتاب تك رہتا ہے، چنانچہ اس وقت كے دوران جب نماز ادا كر لى جائے تو وقت ميں ادائيگى ہو گى، اور جس نے جان بوجھ كر عمدا طلوع آفتاب تك نماز ميں تاخير كى وہ بہت زيادہ گنہگار ہو گا.

اور بعض اہل علم كى رائے يہ ہے كہ وہ ايسے ہى ہو گا جيسے اس نے نماز ادا ہى نہيں كى، اس ليے نماز بروقت ادا كى جائے، اور وقت سے تاخير كرنے سے اجتناب كرنا چاہيے، اور طلوع فجر اور طلوع آفتاب كا درميانى وقت تقريبا ڈيڑھ گھنٹہ ہے جيسا كہ نمازوں كے اوقات نقشہ ميں بيان ہوا ہے.

آج كل نمازوں كا نقشہ لوگوں كے ليے گھنٹوں اور منٹوں ميں اوقات نماز معلوم كرنے كے ليے وسيلہ بن چكا ہے، چنانچہ اس كا خيال كرنا چاہيے كيونكہ نماز دين كا ستون ہے، اس ليے مسلمان كو اس كى مقررہ اوقات ميں پابندى كرنا ضرورى ہے، اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

اور وہ لوگ جو اپنى نمازوں كى پابندى كرتے ہيں .

اور ايك دوسرے مقام پر اس طرح فرمايا:

نمازوں كى پابندى كرو، اور خاص كر درميانى نماز كى .

اور درميانى نماز عصر كى نماز كو كہا جاتا ہے .

ماخذ

كتبہ: فضيلۃ الشيخ عبد الرحمن البراك

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android