میں ایک ادارے میں کمپیوٹر انجنیئر کے طور پر کام کر رہا ہوں، جس میں مجھے تنخواہ کے علاوہ انجنیئرنگ کی ڈگری کی وجہ سے کچھ اضافی معاوضہ بھی ملتا ہے، لیکن کچھ عرصے کے بعد میں نے دیکھا کہ میری تنخواہ زیادہ ہو گئی ہے، اس کی وجہ یہ بنی کہ شعبہ مالیات میں میرا دوست ہے کہ اس نے میرے علم میں لائے بغیر میرا جاب ٹائٹل انجنیئر کی بجائے ٹیکنیشن کر دیا جس کی وجہ سے میری تنخواہ میں اضافہ ہو گیا، جب میں نے اس سے پوچھا تو انہوں نے بتلایا کہ یہ اضافہ آپ کا حق ہے، بلکہ آپ اس سے بھی زیادہ کے حقدار ہو کیونکہ آپ انجنیئر اور ٹیکنیشن دونوں کام کرتے ہو، اور سچ بات یہ ہے کہ اس کی بات درست ہے؛ کیونکہ جب ضرورت ہو تو میں ٹیکنیشن کا کام بھی کرتا ہوں اور جب ضرورت ہو تو انجنیئر کا کام کرتا ہوں؛ کیونکہ ہمارے پاس ٹیکنیشن ہیں ہی نہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ اضافہ میرے لیے جائز ہے؟ یا یہ حرام ہے؟
ایک آدمی کے آفیسر نے عہدہ تبدیل کر دیا تو کیا اس وجہ سے ملنے والی اضافی تنخواہ وصول کر سکتا ہے؟
سوال: 83626
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
یہ اضافہ وصول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے یہ آپ کے لیے حلال ہے بشرطیکہ درج ذیل شرائط پائی جاتی ہوں:
1- آپ اس اضافے کے حقدار ہوں، اور آپ واقعی وہ کام کرتے ہوں جس کی وجہ سے آپ اس اضافے کے حقدار ہوئے ہیں۔
2-آپ جس ادارے میں کام کر رہے ہیں وہ ادارہ بھی آپ کو یہ اضافی رقم وصول کرنے کی اجازت دے، وہاں بھی اس طرح کی کوئی رکاوٹ نہ ہو۔
3-آپ کے دوست کے پاس یہ اختیار ہو کہ وہ آپ کا جاب ٹائٹل تبدیل کر سکے، اس میں کسی قسم کا جھوٹ، یا دھوکا، یا فراڈ نہ ہو۔
اگر یہ تمام شرائط پائی جائیں تو پھر آپ کے لیے یہ اضافی رقم وصول کرنا جائز اور حلال ہے، اگر ایک شرط بھی مفقود ہو تو آپ یہ اضافی رقم وصول نہیں کر سکتے، آخر الذکر صورت میں آپ اپنے دوست کو نصیحت کریں کہ اپنی ذمہ داری کو مکمل امانت داری کے ساتھ نبھائیں۔
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب