داؤن لود کریں
0 / 0
512102/01/2007

حصص قرض پر لينے كا حكم

سوال: 84357

مجھے مال كى ضرورت تھى تو ميں نے اپنے ايك دوست سے قرض مانگا تو وہ كہنے لگا: ميرے پاس مال تو نہيں، ليكن سمينٹ كمپنى ميں ميرے پانچ حصص ہيں، ميں وہ تجھے قرض دے سكتا ہوں، مجھے اسى كمپنى ميں پانچ حصص واپس كر دينا، ميں وہ حصص لے كر انہيں فروخت كر كے اپنى ضرورت پورى كرونگا، اور پھر اس كے بعد حصص ماركيٹ سے اسى كمپنى كے اتنے ہى حصص خريد كر اسے واپس كردونگا، كيا ايسا كرنا جائز ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس ميں كوئى مانع ظاہر تو نہيں ہوتا،
جبكہ وہ اسى كمپنى كے اتنے ہى حصص واپس كريگا، اور ان حصص كے قيمت كے اتار چڑھاؤ كا
قرض پر كچھ اثر نہيں ہوتا.

الشيخ عبد الرحمن البراك

ليكن شرط يہ ہے كہ وہ حصص كسى نقدى
كمپنى كے نہ ہوں، مثلا اسلامى بنكوں كے حصص، كيونكہ غالب طور پر ان ميں چلنے والى
نقدى ہوتى ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android