0 / 0

پیشاب یا پاخانہ روکنے کی حالت میں نماز کا حکم

سوال: 8603

بسا اوقات جب میں نماز پڑھ رہا ہوتا ہوں تو دوران نماز پیشاب یا پاخانہ کی حاجت ہو جاتی ہے، یا نماز سے پہلے حاجت ہوتی ہے لیکن نماز کے دوران نہیں ہوتی تو ایسی صورت میں میری نماز قبول ہو جائے گی؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جس وقت انسان پیشاب یا پاخانے کو روک رہا ہو تو اس حالت میں نماز کا آغاز کرنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (کھانا چن دیا جائے تو نماز نہیں ہوتی اور نہ ہی جب وہ پیشاب یا پاخانے کو روک رہا ہو۔) اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔

اس میں -واللہ اعلم- حکمت یہ ہے کہ اس طرح انسان نماز میں توجہ قائم نہیں رکھ سکے گا، لیکن اگر کوئی شخص ایسی حالت میں نماز ادا کر لے تو اس کی نماز صحیح ہے، البتہ ناقص ہے، کامل نہیں ہے؛ کیونکہ حدیث مبارکہ میں یہی ہے، اس شخص کو دوبارہ نماز ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر نماز کے آغاز میں آپ کو پیشاب یا پاخانے کی حاجت نہیں تھی بلکہ دوران نماز حاجت ہوئی اور اس میں صرف اتنی شدت آئی کہ آپ نے نماز پھر بھی مکمل کر لی تو اس صورت میں بھی آپ کی نماز صحیح ہے۔

اللہ تعالی صحیح فہم کی توفیق دینے والا ہے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔

ماخذ

دائمی فتوی کمیٹی: (7/28)

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android