كيا سيپى يا سمندرى جھاگ كا شمار ان ہڈيوں ميں ہوتا ہے جس كے ساتھ استنجاء كرنا جائز نہيں ؟
0 / 0
5,78521/01/2007
سمندى جھاگ سے استنجاء كرنے كا حكم
سوئال: 8865
جاۋاپنىڭ تىكىستى
ئاللاھغا خۇرمەت، رەسۇللىرىگە ۋە ئەخلەرگە سېلام، سالام بولسۇن.
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے ركھا تو انہوں نے جواب ديا:
نہيں، بلكہ ان كے ساتھ استنجاء كرنا جائز ہے، كيونكہ حديث ميں ہر اس ہڈي كا ذكر ہے جس پر اللہ كا نام ليا گيا ہو.
اور يہ ( يعنى سيپى اور سمندرى جھاگ ) ذبح نہيں ہوتى ( چنانچہ يہ اس طرح كى ذبح كردہ مباح اشياء ميں شامل نہيں ہو جن پر اللہ كا نام ليا گيا ہو اور اس كى ہڈى سے استنجاء كرنا حرام ہو، كيونكہ وہ تو مسلمان جنوں كا كھانا ہے، جيسا كہ حديث ميں بيان ہوا ہے ). انتہى .
مەنبە:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين