داؤن لود کریں
0 / 0
841513/07/2000

ننگے سر نماز پڑھانے كا حكم

سوال: 8890

كيا امام ننگے سر لوگوں كو نماز پڑھا سكتا ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جى ہاں ننگے سر نماز پڑھانا جائز ہے،
ليكن افضل اور بہتر يہ ہے كہ وہ سر ڈھانپ كر ركھے، كيونكہ سر ننگا ركھنا خلاف مروؤت
ہے، اور اسے چاہيے كہ وہ اپنے دونوں كندھے ڈھانپ كر ركھے، امام احمد كا مسلك يہى
ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” تم ميں سے كوئى بھى ايك كپڑے ميں
نماز ادا نہ كرے كہ اس كے كندھے پر كچھ نہ ہو ”

صحيح بخارى ( 1 / 498 ) صحيح مسلم
حديث نمبر ( 516 ).

ماخذ

ديكھيں: فتاوى فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ نمبر ( 77 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android