داؤن لود کریں
0 / 0
338415/10/2006

مٹیالا پانی آنے کے باوجود نماز تراویح ادا کرنے کا حکم

سوال: 93229

دوران طہر اگر مٹیالا پانی خارج ہوتا ہے تو کیا میرے لیے نماز تراویح ادا کرنا جائز ہے؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر مٹیالا پانی حیض سے طہارت حاصل ہونے سے پہلے آ رہا ہے تو پھر یہ حیض ہی ہے، ایسی صورت میں نماز پڑھنا اور روزہ رکھنا جائز نہیں ہے۔

اور اگر یہ مٹیالا پانی حیض سے طہر حاصل ہونے کے بعد آ رہا ہے تو پھر یہ حیض نہیں ہے، چنانچہ یہ نماز پڑھنے اور روزہ رکھنے سے مانع نہیں ہے۔

فتاوی شیخ ابن باز رحمہ اللہ (10/208) میں ہے کہ:
“اگر یہ مٹیالا یا زرد پانی حیض سے طہر حاصل ہونے کے بعد آئے تو یہ حیض شمار نہیں ہو گا، بلکہ اس کا حکم استحاضہ والا ہے، آپ اس سے ہر [نماز کے] وقت استنجا کرنے کے بعد وضو کریں، نماز پڑھیں اور روزے بھی رکھیں، اس کو آپ حیض شمار مت کریں، آپ کا خاوند آپ سے تعلقات قائم کر سکتا ہے؛ کیونکہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: “ہم طہر کے بعد آنے والے مٹیالے یا زرد پانی کو کچھ بھی شمار نہیں کرتی تھیں” اس حدیث کو امام بخاری : (320) نے روایت کیا ہے۔” ختم شد
مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (50059) اور (50430) کا جواب ملاحظہ کریں۔

اس لیے آپ مسجد میں نماز تروایح ادا کریں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے چاہے زرد یا مٹیالا پانی نکل رہا ہو، تاہم یہ شرط ضروری ہے کہ آپ کو حیض سے طہارت کا مکمل یقین ہو چکا ہو۔

 واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android