داؤن لود کریں
0 / 0

والدکا بیٹے کوعطیہ دینے کے بعد واپس لینے کا حکم

سوال: 9329

کیا والد کےلیے بیٹے کوعطیہ کرنے کے بعد واپس لینا جائز ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

جب عطیہ واپس لینے میں کوئي مصلحت
ہواوربیٹااسے واپس کرنے کی اسطاعت بھی رکھتا ہوتوایسا کرنا جائز ہے ، کیونکہ نبی
مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( کسی بھی مسلمان مرد کے لیے جائز نہيں کہ وہ عطیہ دینے کے بعد اسے واپس لے لیکن
والد اپنے بیٹے کودیےگئے عطیہ کوواپس لے سکتا ہے ) ۔

اسے امام احمد اورابوداود ، امام ترمذی ، نسائي ، ابن ماجہ ، نے روایت کیا ہے
اورامام ترمذی ابن حبان اورامام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔ .

ماخذ

دیکھیں کتاب : مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ لفضیلۃ الشيخ عبدالعزيز بن باز رحمہ اللہ تعالی ( 9 / 300 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android