داؤن لود کریں
0 / 0

عورت کا عورت کے ساتھ محرم کے بغیر سفر کرنے کا حکم

سوال: 9370

کیا کوئی عورت کسی اجنبی عورت کے لیے سفر وغیرہ میں محرم شمار ہوتی ہے یا نہیں؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

عورت کسی دوسری عورت کے لیے محرم نہیں ، محرم ایسا مرد  ہوتا ہے  جو عورت کیلیے نسب کی وجہ سے حرام ہو مثلاً: عورت  کا والد  اور بھائی  وغیرہ ، یا کسی مباح سبب کے محرم بن جائے، مثلاً خاوند ، سسر ، خاوند کا بیٹا ، رضاعی باپ  اور رضاعی بھائی وغیرہ ۔

اور کسی بھی مرد کے لیے کسی اجنبی عورت کے ساتھ علیحدگی اختیار کرنا اور اس کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے 🙁 کوئی بھی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے ) اس حدیث کے صحیح ہونے پر سب کا اتفاق ہے۔

اور اسی طرح رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان  بھی ہے 🙁 کوئی مرد بھی کسی عورت کے ساتھ تنہائی مت اختیار کرے؛ کیونکہ ان دونوں کے مابین تیسرا شیطان  ہو گا) مسند احمد وغیرہ نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے صحیح سند کے ساتھ بیان کیا ہے ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔.

ماخذ

دیکھیں: "مجموع فتاوی و مقالات " از: شیخ عبد العزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ ( 8/336)

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android