داؤن لود کریں
0 / 0
1340820/10/2006

فطرانہ ادا كرنے كى جگہ

سوال: 93755

ميں ايك كويتى نوجوان ہوں، اور امريكہ ميں اپنى بيٹى كا علاج كروا رہا ہوں، ميں نے رمضان المبارك كے روزے امريكہ ميں ركھے، تو كيا مجھے فطرانہ امريكہ ميں ہى دينا ہوگا، يا كہ كويت ميں اپنے خاندان والوں كو اپنى جانب سے فطرانہ ادا كرنے كا كہہ دوں ؟
اور نقدى كى شكل ميں فطرانہ ادا كرنے كا حكم كيا ہے، يہ علم ميں رہے كہ امريكہ ميں مسلمان فطرانہ نقدى كى شكل ميں ادا كرتے ہيں، نہ كہ غلہ ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

علماء رحمہ اللہ نے ذكر كيا ہے كہ فطرانہ كا تعلق بدن سے ہے مال سے نہيں، تو فطرانہ ادا كرنے والا شخص جہاں عيد كى رات كو ہو وہيں فطرانہ ادا كريگا.

ابن قدامہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" رہا فطرانہ تو يہ وہاں ادا كرے جہاں اس پر فرض ہوا ہے، چاہے وہاں اس كا مال وہاں ہو يا نہ "

ديكھيں: المغنى ابن قدامہ ( 4 / 134 ).

اور فطرانہ نقدى روپوں كى شكل ميں ادا كرنے كا بيان سوال نمبر ( 22888 ) كے جواب ميں ہو چكا ہے، وہاں يہ ذكر كيا گيا ہے كہ فطرانہ غلہ كى شكل ميں ادا كرنا فرض ہے، اور نقدى كى شكل ميں ادا كرنا جائز نہيں.

اس ليے آپ غلہ كى شكل ميں ہى فطرانہ ادا كرنے كى كوشش كريں، اور اگر فقير اور محتاج شخص غلہ لينے سے انكار كرے اور نقدى كا مطالبہ كرے تو اس حالت ميں ضرورت و حاجت كى بنا پر نقد روپوں كى شكل ميں فطرانہ دينے ميں كوئى حرج نہيں.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android