0 / 0
11,86625/06/2020

حیض کے ایک دن بعد مٹیالا پانی آتا ہے۔

سوال: 93772

مجھے ماہواری کے پہلے دن خون آیا اور پھر رک گیا اور مٹیالے رنگ کے قطرے آنے لگے، اس کے بعد چونکہ مجھے ماہواری 4 دن آتی ہے تو چوتھے دن چونکہ کچھ بھی نہیں تھا، اس لیے میں نے غسل کیا، اور نماز تراویح ادا کی ، قرآن مجید کی تلاوت کی اور پھر روزہ بھی رکھ لیا، اس کے بعد رات کو پھر حیض کا خون آ گیا تو کیا میں اس دن کے روزے کی قضا دوں گی؟ اور جو قرآن کریم کا حصہ میں نے پڑھا اس کو دوبارہ پڑھوں گی؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

حیض سے پاکی دو علامات میں سے کسی ایک علامت کے ذریعے پہچانی جاتی ہے:

پہلی علامت: سفید پانی اترے۔ خواتین کو اس پانی کی پہچان ہوتی ہے۔

دوسری علامت: مکمل طور پر مخصوص جگہ خشک ہو جائے، یعنی کہ اگر مخصوص جگہ میں روئی وغیرہ رکھی جائے تو وہ خشک اور صاف رہے، اس پر خون یا زرد رنگ کے دھبے نہ ہوں۔

ایسا ممکن ہے کہ کوئی حائضہ ایک ، دو یا زیادہ دن خون دیکھے اور پھر ایک دن یا ایک سے زیادہ دن کے برابر پاک رہے اور پھر حیض دوسری مرتبہ دوبارہ آ جائے۔

چنانچہ اگر مٹیالے رنگ کے قطرے طہر آنے کے بعد آئیں تو پھر انہیں حیض شمار نہیں کیا جائے گا، اور اگر طہر سے پہلے آئیں تو پھر وہ بھی حیض میں شمار ہو ں گے۔

اس بنا پر ، ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ:
1- پہلے دن کے بعد خون رک گیا: اگر خون رک جانے سے مراد یہ ہے کہ مکمل طور پر مخصوص جگہ خشک ہو گئی، تو پھر اس صورت میں آپ پر غسل کر کے نماز اور روزے کا اہتمام کرنا لازمی ہے؛ کیونکہ آپ حیض سے پاک ہو چکی ہیں، لیکن اگر ابھی مکمل طور پر مخصوص جگہ خشک نہیں ہوئی تو پھر ابھی آپ کا حیض باقی ہے، اور بعد میں جو مٹیالے رنگ کا پانی آیا ہے وہ بھی حیض میں ہی شمار ہو گا۔

2- اگر خون چار دن کے بعد رکا اور پھر آپ نے مکمل سفید پانی بھی دیکھا یا مخصوص جگہ مکمل طور پر خشک ہو گئی، تو پھر آپ نے غسل کر کے نماز روزے کا اہتمام کر کے صحیح کیا، لہذا اگر رات کو خون دوبارہ آ جائے تو وہ حیض شمار ہو گا، اور اس حیض کا آپ کے روزے اور نمازوں پر کوئی اثر نہیں ہو گا، اس لیے آپ کی نماز بھی درست ہے اور روزہ بھی صحیح ہے۔

3- جبکہ قرآن کریم کی تلاوت کا معاملہ یہ ہے کہ حائضہ قرآن کریم کی تلاوت کر سکتی ہے، اس کی تفصیلات ہم پہلے سوال نمبر: (2564) کے جواب میں بیان کر چکے ہیں۔ حائضہ خاتون قرآن مجید کو براہ راست چھونے سے اجتناب کرے گی، چنانچہ جب حائضہ عورت قرآن کریم کی تلاوت کرنا چاہے تو دستانے پہن لے یا رومال وغیرہ سے قرآن مجید کے صفحات تبدیل کرے تا کہ قرآن مجید کو براہ راست نہ چھوئے۔

بہ ہر حال آپ نے قرآن مجید کے جس حصے کی تلاوت کی ہے اسے دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے، ان شاء اللہ آپ کو اس کا ثواب ملے گا۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android