ميرا ايك دوست ائرپورٹ پر ملازم ہے، اور اس نے ميرے ساتھ وعدہ كيا ہے كہ وہ ائرلائن كے حساب سے مجھے مفت ٹكٹ لا كر ديگا، ميں وہاں ملازمت نہيں كرتا، تو كيا ميرے ليے وہ ٹكٹ استعمال كرنا جائز ہے يا نہيں ؟
اور اگر وہ ميرے ليے بك كروا دے تو كيا مجھے كيا كرنا چاہيے، كيا ميں اسے واپس كردوں ؟
0 / 0
5,19611/05/2007
ائر پورٹ پر ملازمت كرنے والے دوست سے فرى ٹكٹ لينے كا حكم
سوال: 94870
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو آپ كا دوست مباح اور جائز طريقہ سے ٹكٹ حاصل كرتا ہے مثلا اسے ائرلائن سے ہديہ ملے، جس ميں نہ تو وہ جھوٹ بولے، اور نہ ہى رشوت دے، اور نہ ہى كوئى اور حيلہ كرے، تو پھر آپ كے ليے وہ ٹكٹ قبول كرنے ميں كوئى حرج نہيں.
ليكن اگر وہ يہ ٹكٹ حرام طريقہ سے حاصل كرتا ہے تو پھر آپ يہ ٹكٹ قبول نہ كريں، اور نہ ہى حرام كام ميں اس كے معاون بنيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب