ڈيجٹل اور ويڈيو كيمرہ سے تصوير بنانے كا حكم كيا ہے ؟
ڈيجٹل اور ويڈيو كيمرہ سے تصوير بنانے كا حكم
سوال: 95322
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ڈيجٹل كيمرہ سے تصوير بنانے كى دو قسميں ہيں:
پہلى قسم:
يہ تصوير فوٹوگرافي ہو ( يعنى كاغذ پر پرنٹ ہونے والى ريل اور فلم كے ذريعہ اتارى گئى ہو ) تو يہ جائز نہيں ہے، ليكن اگر اس تصوير كے استعمال كا مقصد مباح اور جائز ہو، مثلا وہ تصوير جو شناختى كارڈ يا پاسپورٹ، يا لائسنس يا مجرموں كو پہچاننے كے ليے اس طرح دوسرى صحيح غرض اور مقصد كے ليے.
اور صرف ياداشت اور يادگيرى كے ليے تصويريں ركھنا جائز نہيں جيسا كہ اكثر لوگ كرتے ہيں.
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر (10326 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
دوسرى قسم:
وہ تصوير جو ڈيجٹل كيمرہ سے لى گئى ہو وہ متحرك ہو جيسا كہ ويڈيو تو اس ميں كوئى حرج نہيںن اور يہ حرمت ميں شامل نہيں ہوتى.
ليكن ايسى تصوير بنانى جائز نہيں جو معصيت و گناہ ميں معاون ثابت ہو، يا پھر برائى پر اسے برانگيختہ كرے، مثلا بے پردہ عورتوں كى تصوير بنانا، يا پھر فسق و فجور والى جگہوں يا بدعت و شرك والى جگہوں كى بطور تعظيم اور اس كى راہنمائى كے ليے تصوير بنائى جائے.
مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر (10326 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات