اگر كوئى شخص اپنى بيوى كو كہے: ان شاء اللہ ميں تجھے طلاق دے كر اپنے آپ كو راحت و سكون دوں گا، ليكن اس كے علاوہ كچھ اور نہ بولے تو كيا يہ طلاق شمار ہوگى، حالانكہ اس كى نيت طلاق دينے كى نہ تھى بلكہ صرف وہ اسے ڈرانا دھمكانا چاہتا تھا؟
0 / 0
4,72629/05/2011
خاوند كا بيوى كو كہنا: ميں تجھے طلاق دے دونگا اس سے طلاق واقع نہيں ہوتى
سوال: 96270
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آدمى كا اپنى بيوى كو يہ كہنا كہ:
” ان شاء اللہ ميں عنقريب تجھے طلاق دے كر اپنے آپ كو سكون و راحت دونگا ” طلاق شمار نہيں ہوگى بلكہ يہ تو آئندہ مستقبل ميں طلاق دينے كى دھمكى اور وعدہ ہے، اس ليے بعد ميں جب وہ طلاق دے گا تو طلاق ہوگى.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب