ميں مدرسہ تحفيظ ميں حروف كى بہتر طريقہ سے ادائيگى پر مامور ہوں، اور بہت سارے لوگ چاہتے ہيں كہ مدرسہ سے باہر صورت منتقل كى جائے تا كہ وہ دوسرى جگہوں پر اس كى ادائيگى ميں تطبيق كر سكيں، كيونكہ بہت ساروں كو بالواسطہ ديكھنا مشكل ہے، تو كيا ميرے ليے بچوں كى پڑھتے ہوئے ويڈيو بنانى جائز ہے يا نہيں، يہ علم ميں رہے كہ ميں افضل اور ورع كا بيان چاہتا ہوں ؟
0 / 0
5,41723/07/2008
نرسرى ميں تحفيظ كلاس كے بچوں كى ويڈيو بنانا
سوال: 97275
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نرسرى كے بچوں كى ويڈيو بنانے ميں كوئى حرج نہيں، تا كہ لوگ ان كے حفظ قرآن كے طريقہ كو معلوم كر سكيں، كيونكہ ويڈيو سے تصوير بنانا حرام تصوير ميں شامل نہيں ہوتا، آپ مزيد تفصيل كے ليے سوال نمبر (102262 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب