میرا پاؤں کاٹ دیا گیا ہے – اللہ کا شکر ہے- اور اس کی جگہ پر مصنوعی پاؤں لگایا گیا ہے، تو کیا میرے لیے مصنوعی قدم کو وضو میں دھونا لازمی ہے؟ اور اگر جرابیں پہن رکھی ہوں تو ان پر مسح کرنا ہو گا؟
0 / 0
5,41725/09/2018
وضو میں مصنوعی اعضا کو دھونا ضروری نہیں ہے۔
سوال: 97450
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"اگر آپ کا پاؤں پنڈلی سے کاٹا گیا ہے اور آپ کا ٹخنہ سمیت پاؤں کٹ چکا ہے، پھر آپ نے مصنوعی پاؤں پہنا ہوا ہے تو آپ پر اسے دھونا لازمی نہیں ہے، کٹے ہوئے پاؤں کو دھونا آپ سے ساقط ہو چکا ہے، نیز آپ مصنوعی پاؤں پر مسح بھی نہیں کریں گے، لیکن اگر آپ کا ٹخنہ یا آپ کے پاؤں کا ٹخنے سے نیچے کا کچھ حصہ مثلاً ایڑھی وغیرہ باقی ہے تو پھر اس حصے کو دھونا لازمی ہے، نیز اگر آپ اس پر جراب یا موزہ پہنتے ہیں تو آپ پاؤں کے باقی ماندہ حصے پر موجود جراب یا موزے پر مسح بھی کریں گے"
المنتقى من فتاوى الشيخ صالح الفوزان" ( 2 / 36 )
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب