ميرا بھائى مرگى كے مرض كا شكار ہے، ليكن يہ چيز اس كے ليے جماع ميں مانع نہيں، اس كا ايك عورت سے رشتہ طے ہوا ہے كيا اس كے ليے رخصتى سے قبل بيوى كو اس بيمارى كے متعلق بتانا ضرورى ہے يا نہيں ؟
0 / 0
4,77008/12/2009
مرگى كے مرض كا شكار شخص كيا شادى سے پہلے منگيتر كو مرض كے بارہ ميں بتائے يا نہ بتائے ؟
سوال: 97823
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” جى ہاں خاوند اور بيوى دونوں ميں سے اگر كسى كو خلقى يعنى جسمانى عيب اور بيمارى ہے تو شادى سے قبل انہيں ايك دوسرے كو بتانا ہوگا، كيونكہ يہ خيرخواہى ميں شامل ہوتا ہے، اور اس ليے بھى كہ يہ چيز ان دونوں ميں محبت و الفت كا باعث اور جھگڑا و فساد ختم كرنے كا باعث ہوگا.
انہيں چاہيے كہ وہ رخصتى كے وقت جب ايك دوسرے كے پاس جائيں اور دخول ہو تو وہ بصيرت پر ہوں، اور پھر دھوكہ و فراڈ كرنا، اور عيب چھپانا تو جائز ہى نہيں ہے ” .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب