داؤن لود کریں
0 / 0

لڑکی کا والد اس کے مہرکی رقم سے کچھ لینا چاہتا ہے

سوال: 9810

ایک لڑکی کی شادی ہونے والی ہے اوراس کےوالد نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے مہر سے کچھ والد کوبھی دے توکیا لڑکی اپنے والد کومہر میں سے کچھ ادا کردے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

جی ہاں لڑکی کے لیے
اپنے والد کومہر کی رقم میں سے کچھ دینا جائز ہے ، جبکہ والد کواس کی ضرورت بھی
ہوتواس حالت میں اسے دینا افضل ہوگا ، لیکن اگر والد محتاج اورضرورت مند نہيں توپھر
اس میں کوئي حرج نہيں کہ جتنا وہ چاہے اپنے والد کودے اس لیے کہ وہ آزاد ہے اورعقل
ورشد کی مالک ہے اوراپنے مال میں جو چاہے تصرف کرسکتی ہے .

ماخذ

شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے فتوی سے لیا گيا اقتباس ۔ - دیکھیں : مجلۃ الدعوۃ ( عربی )عدد نمبر (

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android