ميں مدرس ہوں اور لوگوں كو سكول سے فارغ اوقات ميں كئى ايك مضامين كے اسباق پورى مہارت كے ساتھ پڑھاتا ہوں، تو كيا يہ حلال ہے يا حرام ؟
سكول سے باہر ٹيوشن پڑھانا
سوال: 98621
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ جو مضامين پڑھاتے ہيں اس ميں ماہر ہيں اور طلباء كو علم ہے كہ آپ ان مضامين ميں سپيشلسٹ نہيں تو اس ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اگر آپ اسے اچھى طرح نہيں پڑھا سكتے، يا آپ يہ باور كراتے ہيں كہ ان مضامين ميں آپ سپيشلسٹ ہيں تو پھر جائز نہيں؛ كيونكہ اس ميں انہيں دھوكہ ديا جا رہا ہے، طالب علم اپنا مضمون كسى ماہر اور سپيشلسٹ استاد سے شروع كرنا چاہتا ہے، اور اسى بنا پر اس سے معماملات شروع كرتا ہے اس ليے طلبا كو حقيقت حال كا بتانا ضرورى ہے، تا كہ وہ اندھيرے ميں نہ رہے بلكہ وہ بصيرت كے ساتھ يہ كام كرے، اور نہ ہى اسے اس كام ميں كوئى دھوكہ ہو.
امام مسلم رحمہ اللہ نے روايت كيا ہے كہ:
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” جس نے بھى دھوكہ ديا وہ ہم ميں سے نہيں ”
صحيح مسلم حديث نمبر ( 101 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب