فقہ
- کیا والدہ اپنی زیرِ تربیت بچوں کے پیسوں سے کچھ رقم لے سکتی ہے؟بچوں کی پرورش کرنے والی والدہ اپنے بچوں کے پیسوں میں سے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے رقم لے سکتی ہے، بشرطیکہ والدہ کے پاس اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے کوئی اور ذریعہ آمدن نہ ہو ۔
- چاول کی فصل فروخت ہونے کے بعد اس کا عشر کیسے ادا کرے؟چاول کی فصل کو اس کا دانہ بننے کے بعد فروخت کرنا جائز ہے، اور جہاں اسے چھلکے سمیت فروخت کیا جاتا ہے، وہاں اس کے نصاب کا تخمینہ دس وسق سے لگایا جائے گا، چنانچہ اگر زرعی محصول کی مقدار دس وسق ہو جائے تو فروخت کنندہ پر زرعی محصول کا عشر ادا کرنا واجب ہے، چاہے اسی زرعی محصول میں سے خرید کر ادا کرے، یا اس کے برابر نقدی قیمت عشر میں دے۔
- کیا بچوں کے لیے سامانِ آسائش مہیا کرنا بھی والد پر واجب ہے؟شریعت نے رشتہ داروں اور اولاد کے ساتھ مالی استطاعت کے مطابق ان کی ضروریات پوری کرنے کی ترغیب دلائی ہے، تاہم اگر والدین کی جانب سے کچھ آسائشی چیزیں فراہم نہ کی جائیں تو اس کی بھی کوئی نہ کوئی وجہ ہو گی، اس لیے بچوں کو اس پر منفی رد عمل نہیں دینا چاہیے، عام طور پر اس کا فائدہ فوری یا آئندہ کسی وقت بھی بچوں کو ہی ہو گا۔
- قصد اور نیت میں تفریق، علم فقہ میں مقاصد کی اہمیت2,536
- قاعدہ: “حادث کو اس کے قریب ترین اوقات سے جوڑا جائے گا” کی ایسے شخص پر تطبیق جس نے غسل کیا اور پھر جسم پر واٹر پروف پلاسٹر لگا ہوا دیکھا ۔1,098
- اللہ تعالی کےمندرجہ ذیل فرمان میں وصیت مقدم کیوں مقدم ہے { من بعد وصيّة يوصى بها أو دَيْن }12,511
- احترام والے اوراق کا کیا جاۓ11,473
- جوشخص تجارتی سفر کے دوران سمندر میں فوت ہوجاۓ کیا وہ شھید شمار ہوگا12,042
- غصب کے احکام کا بیان33,804
- اسے صحراء میں اپنی پیاس کا خدشہ ہے توکیا وہ پانی کسی اور پیاسے کودے سکتا ہے9,379