اگر كسى مسلمان شخص نے كسى كافر كے بچے كو اپنا منہ بولا بيٹا بنا كر پرورش كى اور بلوغت سے قبل وہ فوت ہو جائے تو كيا وہ كافر بچہ مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنا جائز ہے ؟
0 / 0
4,14816/05/2006
كافر كو مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنا
سوال: 10026
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
كافر كو مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنا جائز نہيں ہے، چاہے وہ منہ بولا بيٹا بنايا گيا ہو يا نہ، اور چاہے وہ بالغ ہوا ہو يا بلوغت سے قبل فوت ہو جائے، ليكن اگر اس ميں وہ كچھ پايا جائے جو اس كے اسلام پر دلالت كرتا ہو تو پھر اسے مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كيا جائےگا.
يہ علم ميں ركھيں كہ اسلام ميں منہ بولا بيٹا بنانا حرام ہے، كيونكہ اللہ تعالى كا فرمان ہے:
انہيں ان كے والد كے نام سے ہى پكارو الاحزاب ( 5 )
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 10 )