0 / 0

كافر كو مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنا

سوال: 10026

اگر كسى مسلمان شخص نے كسى كافر كے بچے كو اپنا منہ بولا بيٹا بنا كر پرورش كى اور بلوغت سے قبل وہ فوت ہو جائے تو كيا وہ كافر بچہ مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

كافر كو مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كرنا جائز نہيں ہے، چاہے وہ منہ بولا بيٹا بنايا گيا ہو يا نہ، اور چاہے وہ بالغ ہوا ہو يا بلوغت سے قبل فوت ہو جائے، ليكن اگر اس ميں وہ كچھ پايا جائے جو اس كے اسلام پر دلالت كرتا ہو تو پھر اسے مسلمانوں كے قبرستان ميں دفن كيا جائےگا.

يہ علم ميں ركھيں كہ اسلام ميں منہ بولا بيٹا بنانا حرام ہے، كيونكہ اللہ تعالى كا فرمان ہے:

انہيں ان كے والد كے نام سے ہى پكارو الاحزاب ( 5 )

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 10 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android