ایک ایسا آدمی ہے جو کہ یہ دعوی کرتا ہے کہ اس کے جنوں کے ساتھ معاملات ہیں اور کہتا ہے کہ جو اس سے معاملات کرے گا وہ اسے دگنا سے بھی زیادہ نفع دینے پر تیار ہے مثلا اگر اسے ایک ملین دیا جائے تو وہ جنوں کے ساتھ معاملات کے لۓ پارہ استعمال کرتا ہے تو اسے تقریبا پانچ ملین ریال نفع دیا جائے گا ۔
تو آپ کی اس شخص کے دعوی کے بارہ میں کیا راۓ ہیں اور کیا یہ صحیح ہے کہ جو شخص جنوں کی خدمت کرے ان کے خیال میں وہ اسے بہت زیادہ مال دیتے ہیں ؟
ایسے لوگ جو یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ جنوں کی مدد سے مال دگنا کر دیتے ہیں
سوال: 1021
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
میرے نزدیک یہ جائز نہیں ہے کیونکہ اکثر طور پر ان کے جنوں کے ساتھ معاملات اس وقت تک نہیں ہوتے جب تک کہ ان کے تقرب کے لۓ ان کی پسند کے کام نہ کۓ جائیں اور جادوگر کا وہ عمل ہے جو شیطان کے تقرب کے لۓ کرتا ہے جسے شیطان پسند کرے حتی کہ اس کا عمل باطل ہو جاتا ہے- اور ایسے ہی ان کا پارہ استعمال کرنا بھی دھوکہ اور فراڈ اور باطل طریقے سے مال ہڑپ کرنا ہے اور یہ جوئے اور چھیننے میں آ سکتا ہے کیونکہ شیطانوں کا عمل جادو اور خیال کے ساتھ ہو گا اور آپ کو یہ معلوم ہونا چاہۓ کہ جنوں کے پاس ہماری طرح مال ودولت اور پیسہ اور ساز و سامان نہیں ہوتا تو اگر انہوں نے ان چیزوں میں سے کوئی بھی کسی انسان کو دی یا تو وہ خیالی ہو گی جس کی کوئی حقیقت ہی نہیں اور یا پھر لوگوں سے چھینا ہوا مال ہو گا تو ان کے ساتھ معاملات کرنے جائز نہیں ہیں ۔ انتہی
اور حقیقت میں یہ شعبدہ باز جو کہ مال زیادہ کرنے کا دعوی کرتے ہیں حیلہ باز اور جھوٹے اور لوگوں کو دھوکہ دینے اور مال بٹورنے والے ہیں اور ان کے اعمال حیلے اور حرام کے علاوہ کچھ نہیں اور اخبارات اس طرح کی خیروں سے بھرے پڑے ہیں ہم اللہ تعالی سے سلامتی طلب کرتے ہیں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد