0 / 0
8,4698/ذوالقعدۃ/1431 , 16/اکتوبر/2010

کیا ہم شرکیہ افعال کے مرتکبین کوصرف توحید کی دعوت دیں

Pertanyaan: 10219

ایسی جگہیں جہاں پر قبے اورقبروں کی زيارت ہوتی ہو کیا ہم وہاں صرف توحید کی دعوت دیں ؟
یا کہ توحید باقی امور دین کی دعوت بھی دینی چاہیے مثلا نماز وغیرہ کی اصلاح وغیرہ ، اور اسی طرح اسے بھی جوکہ شرکیہ افعال کا مرتکب تونہیں ہوتا لیکن کچھ معاصی اورگناہ کا ارتکاب کرتا ہے ؟

Teks Jawaban

Puji syukur bagi Allah, dan salam serta berkat atas Rasulullah dan keluarganya.

یہ ضروری اورواجب ہے کہ دعوت میں مدعوین کے حالات کومد نظر رکھا جاۓ ، جو شرکیہ افعال کے مرتکب ہووہاں پرشرک سے روک کراورتوحید کا حکم دے کردعوت کی ابتدا کی جاۓ ۔

پھراس کے بعد انہیں باقی اموردین کی دعوت دی جاۓ ، اورجوشرک سے بچا ہوا اورسلیم ہے لیکن وہ کچھ معاصی اورگناہ کا مرتکب ہوتا ہے تواسے معاصی اورگناہوں سے روکا جاۓ اورتوبہ کرنے کا حکم دیا جاۓ ۔

واللہ تعالی اعلم .

Refrensi

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 245 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android