غير ذى روح مثلا چمچ وغيرہ ميں ناك آنكھ اس دليل سے بنانا كہ حرمت كى علت يہاں نہيں ہے، اس ليے يہ اللہ تعالى كى مخلوق پيدا كرنے كى مشابہت نہيں ہے، اور نہ ہى يہ خدشہ ہے كہ اللہ تعالى كے علاوہ اسكى عبادت كى جانے لگے گى، سكول كى استانى كى رائے يہ ہے كہ بچوں پر اس كى تاثير محسوس كرتى ہے، اور يہ حرام تصوير كا بدل ہے ؟
بچوں كے ليے چمچ ميں آنكھ اور منہ كا خاكہ بنانا!
سوال: 103029
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
انسان يا پرندے يا حيوان وغيرہ ذى روح كى تصاوير اور خاكہ بنانا جائز نہيں، كيونكہ اس ميں اللہ تعالى كى مخلوق پيدا كرنے ميں مقابلہ اور برابرى ہوتى ہے، جيسا كہ درج ذيل بخارى اور مسلم كى حديث ميں آيا ہے.
عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم ميرے گھر آئے اور ميں نے طاقچہ پر ايك پردہ لٹكا ركھا تھا جس ميں مجسمے اور تصاوير تھيں، تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اسے پھاڑ ديا اور آپ كے چہرے كا رنگ بدل گيا اور فرمانے لگے:
اے عائشہ روز قيامت اللہ تعالى كے ہاں سب سے زيادہ عذاب ان لوگوں كو ہو گا جو اللہ تعالى كى مخلوق بنانے ميں مشابہت كرتے ہيں.
عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا كہتى ہيں: تو ہم نے اسے كاٹ كر اس كا ايك يا دو تكيے بنا ليے ”
صحيح بخارى حديث نمبر ( 5954 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2107 ).
السھوۃ: طاقچہ يا خانہ، اور يہ بھى كہا گيا ہے المارى.
القرام: باريك پردہ جس ميں نقش و نگار اور رنگ ہوں.
اور رہا چمچ ميں آنكھ اور منہ بنانا تو يہ حرام تصوير ميں داخل نہيں ہوتا؛ كيونكہ يہ مشابہت نہيں ہے، اور نہ ہى يہ كامل تصوير ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب