میں آپ کو اپنا یہ سوال بھیج رہا ہوں اور س میں اپنے والد مرحوم کے متعلق پریشانی بھی ذکر کر رہا ہوں، میرے والد صاحب کو فوت ہوئے دو سال ہو گئے ہیں وہ حقوق اللہ کی ادائیگی میں کوتاہی کا شکار تھے، مثلاً:
1- فرض نمازیں پابندی سے ادا نہیں کرتے تھے، کبھی پڑھ لی اور کبھی سستی کی وجہ سے نہ پڑھی، میرے والد نماز کی فرضیت کا انکار نہیں کرتے تھے۔
2- وہ رمضان میں بہت کم روزے رکھتے تھے اور حجت یہ پیش کرتے کہ وہ بیمار ہیں اور انہیں دل کے عارضے کی دوا کھانی ہے، یا وہ بہت کمزور ہو چکے ہیں اب ان میں روزہ رکھنے کی طاقت نہیں ہے، میرے والد سگریٹ نوشی کرتے تھے، اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ وہ روزہ اس لیے نہیں رکھتے تھے کہ وہ سگریٹ کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے۔
3- کافی عرصہ پہلے ہمارا ایک جنرل اسٹور تھا، میرے علم کے مطابق اور جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے انہوں نے کبھی بھی اس دکان میں موجود سامان کی زکاۃ ادا نہیں کی، اس وقت ہماری مالی حالت بھی بہت پتلی تھی، اس دکان سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہوا اور پھر ہم نے وہ دکان ہی فروخت کر دی۔
4- بسا اوقات میرے والد کے پاس اتنی رقم جمع ہو جاتی تھی کہ اس سے وہ حج کر سکتے تھے؛ لیکن انہوں نے حج نہیں کیا، وہ ہمیشہ یہی کہا کرتے تھے کہ وہ حج کرنے کی تمنا رکھتے ہیں لیکن ان کے پاس استطاعت نہیں؛ کیونکہ انہیں آنکھوں میں شدید مسائل کا سامنا تھا اس کی وجہ سے وہ اژدحام ، دھوپ اور مشقت طلب کام سے پرہیز کرتے تھے، تاہم ان کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے ان کی طرف سے رضاکارانہ طور پر حج بدل کیا ہے، میرے خیال میں وہ تین لوگ تھے اور وہ میرے والد کے رشتہ دار بھی نہیں تھے۔
مجھے میرے والد سے بہت محبت ہے، میرے والد صاحب کے دوست بھی ان سے بہت محبت کرتے تھے، اس لیے میں آپ سے امید کرتا ہوں کہ آپ مجھے ایسے اعمال بتلائیں جن کے ذریعے میں اپنے والد کے ساتھ اچھا سلوک کر سکوں، مجھے اپنے والد سے بہت محبت ہے اور مجھے ان کے بارے میں عذاب قبر اور قیامت کے دن عذاب کا خدشہ ہے۔